قربانی قدم بقدم

    جانور خریدنے سے پہلے: 

1  حلال رقم کا بندوبست کریں۔ 

2   اﷲ رب العزت کی رضا کا حصول اور فرض کی تکمیل کا جذبہ دل میں پیدا کریں۔ 

 3   نمودو نمائش کے جذبات دل سے دفع کریں!

4  حصہ داری کرنے کا ارادہ ہو تو ابھی سے حصہ دار چن لیں یہ عمل مستحب ہے۔ 

5 جس شخص کے بارے میں تحقیق ہو کہ اس کی آمدنی حرام ہے اس کو حصہ دار نہ بنائیں!

6  ذوالحجہ کا چاند نظر آنے سے پہلے ناخن اور زائد بال کاٹ لیں۔ یہ عمل مستحب ہے۔

(مسلم شریف) 

جانور خریدتے وقت: 

1  جس جانور کے بارے میں غالب گمان ہو کہ چوری کا ہے اسے نہ خریدیں۔

2 جھوٹ اور جھوٹی قسموں سے بچیں!

3  دوسرے مسلمان بھائی کا سودا طے ہوچکا ہو تو اس کا سودا خراب نہ کریں! 

جانور کو خوب اچھی طرح دیکھیں!

جانور میں یہ چیزیں دیکھیں:

٭۔۔۔۔۔۔ گائے کی عمر دو سال سے کم نہ ہو، اونٹ کی پانچ سال سے اور بکری کی ایک سال سے کم عمر نہ ہو۔ دنبہ بھیڑ چھ 6 ماہ یا اس سے زیادہ کا ہو لیکن دیکھنے میں سال والے کے برابر معلوم ہوتا ہو تو قربانی ہوجائے گی۔ گائے، اُونٹ اور بکری میں یہ مسئلہ نہیں۔ ان کی عمر پوری ہونا ضروری ہے۔ 

٭۔۔۔۔۔۔کان ، زبان، دم، ان اعضاء میں سے کوئی عضو نصف سے زیادہ کٹا ہوا نہ ہو، آنکھ کی روشنی نصف سے زیادہ ضائع نہ ہو۔ 

٭۔۔۔۔۔۔سینگ اس قدر ٹوٹے ہوئے نہ ہوں کہ ٹوٹنے کا اثر دماغ تک پہنچ گیا ہو۔ ورنہ قربانی نہ ہوگی۔ 

٭۔۔۔۔۔۔جان بوجھ کر ولادت کے قریب جانور کو خرید کر قربانی کرنا مکروہ ہے۔ بانجھ کی قربانی جائز ہے۔ خصی کی قربانی افضل ہے۔ 

٭۔۔۔۔۔۔ایسا جانور جو چارہ نہ کھا سکتا ہو یا چل ہی نہ سکتا ہو، کی قربانی درست نہیں۔ 

٭۔۔۔۔۔۔جنگلی نسل کے جانور کی قربانی درست نہیں۔ 

٭۔۔۔۔۔۔ خنثی مشکل جانور کی قربانی جائز نہیں۔ 

خریدنے کے بعد:

1 جانور کی خدمت کریں۔ اسے کسی قسم کی ایذا نہ دیں۔ 

2 ایسی جگہ باندھیں جہاں آنے جانے والوں کو تکلیف نہ ہو۔ 

3 گھنٹی نہ ڈالیں۔ 

4 اس پر سواری کریں نہ ہی اس کا دودھ خود پییں!

اگر دودھ نکال لیا تو اسے صدقہ کردیں!  اس کی قیمت غریب کو صدقہ کر دے تو خود پینا جائز ہے۔ 

5 نمودونمائش کا اظہار نہ کریں۔ 

6حصہ داری میں قربانی کر رہے ہوں تو حصہ داروں کو تمام معاملات میں ساتھ لے کر چلیں!

قربانی کی تیاری:

1   صحیح العقیدہ مسلمان قصائی کا انتخاب کرلیں!

2   قصائی کی اجرت پہلے سے طے کرلیں! 

3   قربانی کی کھال دینے کی بات مستحق اور مستند دینی فلاحی اداروں سے طے کریں!

قربانی کرتے وقت :

قربانی کرتے وقت ان باتوں کا خیال رکھیں!

1  چھری پہلے سے خوب تیز کرلیں۔ 

2  ذبح سے پہلے جانور کو چارہ کھلا لیں، پانی پلا لیں۔ 

3  جب شہر میں کسی ایک جگہ نماز عید ہوجائے تب قربانی کریں!

4  خود ذبح کریں  ورنہ کم از کم ذبح کے وقت وہاں موجود رہیں۔ 

5  ذبح کے وقت تماشا نہ بنائیں! 

6  جس کروٹ پر جانور گرے اسی کروٹ پر ذبح کردیں۔ گھسیٹ کر قبلہ رخ نہ کریں! کوشش کریں کہ جانور قبلہ رخ گرے۔ قبلہ رخ کرنا صرف مستحب ہے جبکہ جانور کو گھسیٹ کر اسے ایذاء دینا ممنوع و مکروہ۔ 

7  چھری پھیرتے وقت بسم اﷲ ، اﷲ اکبرکہیں! 

8  کم از کم تین رگیں ضرور کاٹیں!

9  ذبح کر دینے کے بعد دل میں یا حرام مغز میں چھریاں گھونپنا مکروہ عمل ہے۔ 

10 کھال کو کٹ لگنے سے بچائیں!

قربانی کے بعد: 

1 گوشت کے تین حصے کرنا مستحب ہے۔ ایک حصہ اپنے رشتہ داروں اور احباب میں ہدیہ کریں! ایک حصہ غرباء میں صدقہ کریں اور ایک حصہ اپنے اہل و عیال کے لیے  رکھیں! 

2 سات اشیاء نہ کھائیں: 

١) بہتا خون     ٢) پیشاب کی جگہ 

٣) پاخانہ کی جگہ    ٤) پتہ 

٥) مثانہ         ٦) غدود

٧) کپورے 

باقی سب اشیاء حلال ہیں۔ 

3   گوشت چربی بیچنا جائز نہیں۔ اگر بیچ دیا تو اس کی قیمت صدقہ کرنا واجب ہے۔ 

4    کافروں کو قربانی کا گوشت دینا جائز ہے۔

(بشکریہ ماہ نامہ زاد السعید کراچی)

اپنا تبصرہ بھیجیں