شوہر کا بیوی کو ساس سسر کو امی ابو کہلوانا

سوال: کیا بیوی کے لیے ساس سسر کو امی ابو کہنا ضروری ہے؟ میری شادی مہینہ قبل میرے ماموں کے گھر ہوئی ہے، میرے شوہر بار بار کہہ رہے ہیں کہ ماموں ممانی کے بجائے امی ابو کہا کرو، اس طرح زیادہ اپنائیت محسوس ہوتی ہے۔ تو کیا بیوی کے لیے شوہر کا یہ مطالبہ ماننا ضروری ہے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

بیوی کا ساس سسر کو امی ابو کہنا جائز ہے۔ لہذا اگر آپ کے شوہر آپ سے اس بات کا تقاضا کررہے ہیں تو آپ ایسا کرلیں۔ جائز کاموں میں شوہر کی اطاعت سے ازدواجی زندگی خوشگوار گزرتی ہے۔

=============

حوالہ جات:

1- وَهُوَ الَّـذِىْ خَلَقَ مِنَ الْمَآءِ بَشَرًا فَجَعَلَہ نَسَباً وَّصِهْرًا ۗ وَكَانَ رَبُّكَ قَدِيْرًا
(سورة الفرقان: 54)
اور وہی ہے جس نے انسان کو پانی سے پیدا کیا پھر اسے نسب والا اور سسرالی رشتوں والا کردیا، اور تیرا رب ہر چیز پر قادر ہے۔

2- فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ .
(سورة النساء: 34)
نیک عورتیں تابع دار ہوتی ہیں۔

3- عن عائشة رضی اللہ عنہا قالت قلت یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من اعظم الناس حقا علی المرأة قَالَ زوجہا قلت من اعظم الناس حقا علی الرجل قَالَ اُمّہ.
(المستدرک: 175/4)
ترجمہ: امّ المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے پوچھا کہ عورت پر لوگوں میں سب سے زیادہ حق کس کا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’عورت پر سب آدمیوں سے زیادہ حق اس کے شوہر کا ہے۔ میں نے پوچھا کہ مرد پر سب لوگوں میں سب سے زیادہ حق کس کا ہے؟ فرمایا اس کی ماں کا۔

واللہ اعلم بالصواب

25 صفر 1444ھ
21 ستمبر 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں