سونے کا پانی چڑھا زیور پہننا

سوال: آج کل سونا بہت مہنگا ہے جس کا خریدنا کسی کسی کا کام ہے اور ادھر سے علماء آرٹیفیشل انگوٹھی پہننے کی اجازت نہیں دیتے لہذا کوئی مناسب حل بتائیں ؟کیا یہ ممکن ہے کہ آرٹیفیشل رنگز لے کر گولڈ پلیٹڈ کروا لی جائے پھر کوئی گنجائش نکلتی ہے۔

الجواب باسم ملہم الصواب
انگوٹھی کے علاوہ دیگر زیورات اگر سونے چاندی کے علاوہ کسی اور دھات کے بنے ہوئے ہوں تو اس کا پہننا جائز ہے البتہ انگوٹھی کے متعلق علما احناف کے نزدیک انگوٹھی سونے یا چاندی ہی کی ہونی چاہیے اس لیے خواتین حتی الامکان سونے یا چاندی ہی کی انگوٹھی بنوائیں البتہ اگر وہ آڑٹیفیشل انگوٹھی پہنتی ہیں تو بعض علماء نے اس کی بھی اجازت دی ہے لہذا اس کی بھی گنجائش ہوگی۔
————————–
حوالہ جات :
1۔ والتختم بالحدید والصفر والنحاس والرصاص مکروہ للرجال والنساء جمیعا … ولا بأس بأن یتخذ خاتم حدید قد لوي علیہ فضۃ أو ألبس بفضۃ حتی لا یری کذا فی المحیط۔
(الفتاوی الھندیہ: جلد 5،صفحہ 335)

2۔(ولا يتحلى) الرجل (بذهب وفضة)  مطلقاً (إلا بخاتم ومنطقة وجلية سيف منها) أي الفضة ۔۔۔ (ولا يتختم) إلا بالفضة؛ لحصول الاستغناء بها، فيحرم (بغيرها كحجر) ۔۔۔ ولا يزيده على مثقال۔
 (قوله: ولا يتختم إلا بالفضة) هذه عبارة الإمام محمد في الجامع الصغير، أي بخلاف المنطقة، فلا يكره فيها حلقة حديد ونحاس كما قدمه، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وفي الجوهرة: والتختم بالحديد والصفر والنحاس والرصاص مكروه للرجل والنساء ۔۔۔ (قوله: ولا يزيده على مثقال)، وقيل: لا يبلغ به المثقال، ذخيرة. أقول: ويؤيده نص الحديث السابق من قوله عليه الصلاة والسلام : «ولا تتممه مثقالاً»
(فتاوی شامیہ: جلد 6،صفحہ 358)
———————-
1۔سکہ پر سونے چاندی کا ملمع کرکے زیور بنانا: سوال(9362)
اس پر سونے چاندی کا ملمع کرکے زیور بنوانااور استعمال کرناعورتوں کے لیے درست ہے۔
(فتاوی محمودیہ: جلد 19،صفحہ 357)

2۔ عورتوں کو پیتل تانبہ کا زیور پہننا: زیور سب قسم کا عورتوں کو درست ہے۔
(فتاوی رشیدیہ: صفحہ 595)

3۔عورتوں کو چاندی سونے کے علاوہ زیورات پہننا: عورتوں کو سب قسم کا زیور پہننا جائز ہے بشرطیکہ اس میں مشابہت کسی بد دین کی نہ ہو۔
(فتاوی رشیدیہ: صفحہ 595)
———————-
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
12 جنوری 2022
19جمادی الثانی 1444

اپنا تبصرہ بھیجیں