سونے سے پہلے پڑھنے کے اذکار

سوال: رات سونے سے پہلے پڑھنے کے اذکار بتادیجیے
الجواب باسم ملھم الصواب
سونے سے پہلے مسنون اور مستحب اعمال ملاحظہ ہوں:
1:تسبیحات فاطمہ(33بار سبحان اللہ، 33 بار الحمد للّٰہ ، 34بار اللہ اکبر)
2:سورۃالاخلاص، سورۃ الفلق اور سورۃ الناس پڑھنا:
عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ : (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی رات کے وقت بستر پر آتے تو اپنی ہتھیلیوں کو ملا کر ان میں پھونکتے اور (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) ، (قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ) اور (وَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ) پڑھتے، پھر اپنی دونوں ہتھیلیوں کو جہاں تک ہو سکتا اپنے جسم پر ملتے ، اس کیلیے سر ، چہرہ اور جسم کے اگلے حصے سے ابتدا فرماتے، اور یہ عمل تین مرتبہ کرتے) بخاری: (5017)

3:آیت الکرسی پڑھنا
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروى ہے کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفطرانے کی حفاظت پر مامور کیا، چنانچہ ایک شخص آیا، اور غلہ سمیٹنے لگا، میں نے اسے پکڑ لیا ، اور کہا: “میں تمہیں ضرور رسول اللہ ﷺ تک پہنچاؤں گا، -پھر انہوں نے مکمل واقعہ ذکر کیا-اس میں یہ بھی ہے کہ اس شخص نے کہا : “جب بستر پر لیٹ جاؤ تو آیت الکرسی پڑھ لیا کرو، اس سے اللہ کی جانب سے حفاظت کرنے والا تمہاری حفاظت کریگا اور صبح تک شیطان تمہارے قریب نہیں آسکتا،یہ سن کر نبی ﷺ نے فرمایا 🙁 یہ شیطان تھا ، وہ ہے تو جھوٹا لیکن تم سےسچ کہہ گیا ہے) بخاری: (2311)

4- سورۃ البقرۃ کی آخری دو آیات پڑھنا
ابو مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا:( جس نے سورہ بقرہ کی آخری دو آیتوں کو رات میں پڑھ لیا تو یہ دونوں آیتیں اس کے لیے کافی ہونگی ) بخاری: (5009) مسلم: (808)
اہل علم کا اس بارے میں اختلاف ہے کہ یہ دو آیات کس چیز سے کافی ہو جائیں گی؟ تو اس بارے میں یہ کہا گیا ہے کہ: اس رات کی آفات سے کافی ہو جائیں گی، یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس رات قیام کرنے سے کافی ہو جائیں گی، تاہم دونوں معنی مراد لینا بھی درست ہے۔ واللہ اعلم

5:سورۃ الکافرون پڑھنا
نوفل اشجعی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (تم ( قُلْ يا أيُّها الكافِرُونَ ) مکمل سورت پڑھ کر سو جاؤ؛ یہ شرک سے اظہار براءت ہے)
ابو داود: (5055)

6:جب سونے کا ارادہ کرے تو وضو کر لے اور اپنے بستر کو تین بار جھاڑ لے، پھر داہنی (سیدھی) کروٹ پر لیٹ کر سر کے نیچے داہنا (سیدھا) ہاتھ رکھ کر تین بار یہ پڑھے

اَللّٰهُمَّ بِاسْمِكَ اَمُوْتُ وَ اَحْیٰی.
ترجمہ:اے اللہ! میں تیرا نام لے کر مرتا ہوں اور جیتا ہوں۔

(صحيح البخاري، 8/85، قاهرة)، (مشکاۃ شریف)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
1:عَنْ عَلِیٍّ، قَالَ: شَکَتْ إِلَیَّ فَاطِمَةُ مَجْلَ یَدَیْہَا مِنَ الطَّحِینِ، فَقُلْتُ: لَوْ أَتَیْتِ أَبَاکِ فَسَأَلْتِہِ خَادِمًا، فَقَالَ: أَلَا أَدُلُّکُمَا عَلَی مَا ہُوَ خَیْرٌ لَکُمَا مِنَ الخَادِمِ؟ إِذَا أَخَذْتُمَا مَضْجَعَکُمَا تَقُولَانِ ثَلَاثًا وَثَلَاثِینَ، وَثَلَاثًا وَثَلَاثِینَ، وَأَرْبَعًا وَثَلَاثِینَ مِنْ تَحْمِیدٍ وَتَسْبِیحٍ وَتَکْبِیرٍ. (سنن الترمذی،رقم: 3408، باب ما جاء فی التسبیح والتکبیر والتحمید عند المنام)
2: عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِیَةَ، أَنَّہُ حَدَّثَہُ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یَقْرَأُ المُسَبِّحَاتِ قَبْلَ أَنْ یَرْقُدَ وَیَقُولُ: إِنَّ فِیہِنَّ آیَةً خَیْرٌ مِنْ أَلْفِ آیَةٍ (سنن الترمذی، رقم:2921)
3:عَنْ أَبِی ہُرَیْرَةَ، قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَأْمُرُنَا إِذَا أَخَذَ أَحَدُنَا مَضْجَعَہُ أَنْ یَقُولَ: اللَّہُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ، وَرَبَّ الأَرَضِینَ، وَرَبَّنَا وَرَبَّ کُلِّ شَیْءٍ، فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَی، وَمُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالإِنْجِیلِ وَالقُرْآنِ، أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ ذِی شَرٍّ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِیَتِہِ، أَنْتَ الأَوَّلُ فَلَیْسَ قَبْلَکَ شَیْءٌ، وَأَنْتَ الآخِرُ فَلَیْسَ بَعْدَکَ شَیْءٌ، وَالظَّاہِرُ فَلَیْسَ فَوْقَکَ شَیْءٌ، وَالبَاطِنُ فَلَیْسَ دُونَکَ شَیْءٌ، اقْضِ عَنِّی الدَّیْنَ وَأَغْنِنِی مِنَ الفَقْرِ (سنن الترمذی، رقم:3400)
4:وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَأْخُذُ مَضْجَعَہُ، یَقْرَأُ سُورَةً مِنْ کِتَابِ اللَّہِ، إِلَّا وَکَّلَ اللَّہُ بِہِ مَلَکًا، فَلَا یَقْرَبُہُ شَیْءٌ یُؤْذِیہِ حَتَّی یَہُبَّ مَتَی ہَبَّ (سنن الترمذی، رقم:3407)
5 :عَنْ أَبِی لُبَابَةَ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ، کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَا یَنَامُ حَتَّی یَقْرَأَ الزُّمَرَ، وَبَنِی إِسْرَائِیلَ (سنن الترمذی ، رقم:3405)
6:عَنْ حُذَیْفَةَ بْنِ الیَمَانِ: أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ یَنَامَ وَضَعَ یَدَہُ تَحْتَ رَأْسِہِ، ثُمَّ قَالَ: اللَّہُمَّ قِنِی عَذَابَکَ یَوْمَ تَجْمَعُ – أَوْ تَبْعَثُ – عِبَادَکَ (سنن الترمذی ، 3398)
والله سبحانه وتعالى اعلم
تاريخ: 22/12/22
28جمادی الاولی1444

اپنا تبصرہ بھیجیں