سورۃ المائدہ میں حلال وحرام چیزوں کا ذکر کیاگیاہے

فقہ الحلال
1۔پاکیزہ چیزیں حلال ہیں، ناپاک اور خبیث چیزیں حلال نہیں کی گئیں۔ قُلْ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ
2۔ذبیحہ اور شکار حلال ہونے کی بنیادی شرط یہ ہے کہ بسم اللہ پڑھی گئی ہو۔{فَكُلُوا مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكُمْ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ } [المائدة: 4]
3۔مرداریعنی ہر وہ حلال جانور جوطبعی موت مرگیاہو،حرام ہے۔اسی طرح جس جانور کوگلاگھونٹ کرماراگیاہویاغلیل یابھاری چیز سے ماراگیاہویااونچائی سے گرکرمرگیاہو یاسینگ کی ضرب سے مرگیا ہو یاکسی حملہ آور جانورنےزخمی کردیاہو اور اسی سے وہ مرگیا ہو تو ان تمام صورتوں میں حلال جانور حرام ہوجاتا ہے البتہ زندگی کی رمق موجود ہو اور جان نکلنے سے پہلے پہلے بسم اللہ پڑھ کر ذبح کردیاگیا ہو تو حلال ہے۔ {حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلَّا مَا ذَكَّيْتُمْ وَمَا ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ وَأَنْ تَسْتَقْسِمُوا بِالْأَزْلَامِ
4۔بہتا ہوا خون حرام ہے ۔(ایضا)
5۔خنزیر حرام اورنجس ہے۔(ایضا)
6۔ غیر اللہ کے نام ذبح کیے گئے جانور حرام ہیں۔(ایضا)
7۔شکاری کتوں کے ذریعے شکار کیے ہوئے جانورچند شرائط کے ساتھ حلال ہیں ،وہ شرائط یہ ہیں:
• شکاری جانور سدھایا ہوا ہو۔
• اس نے شکارکاخون نکالاہو۔
• بسم اللہ پڑھ بھیجاگیاہو۔
• شکاری جانور نےخود اس میں سے نہ کھایاہو۔{وَمَا عَلَّمْتُمْ مِنَ الْجَوَارِحِ مُكَلِّبِينَ تُعَلِّمُونَهُنَّ مِمَّا عَلَّمَكُمُ اللَّهُ فَكُلُوا مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكُمْ وَاذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ} [المائدة: 4]
8۔اہل کتاب کا ذبیحہ حلال ہے جبکہ وہ اپنے دین پرصحیح معنی میں قائم ہوں۔{وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَهُمْ} [المائدة: 5]
9۔حالت احرام میں زمینی شکار حرام جبکہ سمندری شکار جائز ہے۔{أُحِلَّ لَكُمْ صَيْدُ الْبَحْرِ وَطَعَامُهُ مَتَاعًا لَكُمْ وَلِلسَّيَّارَةِ وَحُرِّمَ عَلَيْكُمْ صَيْدُ الْبَرِّ مَا دُمْتُمْ حُرُمًا } [المائدة: 96]
10۔ حرم کاشکار قتل کے جرمانے میں اس کی قیمت واجب ہوگی جس کاتخمینہ دو عادل لگائیں گے۔جب دوعادل قیمت لگادیں تو اس کے بعد قاتل کو تین اختیارات میں سے کسی کاچناؤکرناہوگا:دم ، مساکین کوکھاناکھلانا اور روزے رکھنا۔ {فَجَزَاءٌ مِثْلُ مَا قَتَلَ مِنَ النَّعَمِ يَحْكُمُ بِهِ ذَوَا عَدْلٍ مِنْكُمْ هَدْيًا بَالِغَ الْكَعْبَةِ أَوْ كَفَّارَةٌ طَعَامُ مَسَاكِينَ أَوْ عَدْلُ ذَلِكَ صِيَامًا} [المائدة: 95]
11۔مویشی، گائے، بکری، اونٹ حلال ہیں اور جو ان کے مشابہ ہیں وہ بھی حلال ہیں۔ {أُحِلَّتْ لَكُمْ بَهِيمَةُ الْأَنْعَامِ} [المائدة: 1]
12۔بحیرہ ، سائبہ ،وصیلہ وغیرہ یعنی وہ تمام جانورجو بتوں کے نام پر چڑھائے جاتے ہیں اور ان کوبتوں کاسمجھ کر حرام سمجھاجاتا ہے ، اسلام میں اس کاکوئی تصور نہیں۔ایساکرنےسے وہ حرام نہیں ہوتے بلکہ حلال ہی رہتے ہیں اور مالک کی ملکیت میں رہتے ہیں۔{ مَا جَعَلَ اللَّهُ مِنْ بَحِيرَةٍ وَلَا سَائِبَةٍ وَلَا وَصِيلَةٍ وَلَا حَامٍ وَلَكِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا يَفْتَرُونَ عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ} [المائدة: 103]
13۔حالت احرام میں شکاری جانور کومارناجائز نہیں لیکن جو جانور شکار ی نہیں بلکہ پالتو ہین جیسے بکرا، گائے ، مرغی وغیرہ ان کوذبح کرکے کھانے میں کوئی حرج نہیں۔ وَحُرِّمَ عَلَيْكُمْ صَيْدُ الْبَرِّ مَا دُمْتُمْ حُرُمًا } [المائدة: 96]

اپنا تبصرہ بھیجیں