تکبیر تحریمہ اور تحریمہ نام کے معنی

سوال: تکبیر تحریمہ کسے کہتے ہیں اور اس کے کیا معنی ہیں؟ کسی نے اپنی بیٹی کا نام تحریمہ رکھا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ تکبیر تحریمہ سے لیا ہے اور اس کے معنی اول یعنی پہلے کے ہیں۔ اس کے بارے میں رہنمائی کر دیجیے۔
جزاک اللّہ خیرا کثیرا

الجواب باسم ملھم الصواب

نماز کی ابتداء میں”اللہ اکبر“ کہنے کو تکبیر تحریمہ کہتے ہیں۔ تکبیر تحریمہ کے معنی اول یعنی پہلے کے نہیں ہیں بلکہ اس کے معنی حرام کرنے والی تکبیر کے ہیں، اسی لیے نماز کی ابتداء میں تکبیرِ تحریمہ یعنی “اللہ اکبر” کہنے کے بعد نمازی پر وہ تمام کام کرنا حرام ہوجاتے ہیں جو نماز شروع کرنے سے پہلے حلال تھے؛ جیسے کھانا، پینا، بات چیت، چلنا، پھرنا وغیرہ۔
اس لیے تحریم کا ایک مطلب حرام قرار دینا آتا ہے اور دوسرا مطلب محترم قرار دینا ہے۔ لہٰذا دوسرے معنی کے اعتبار سے تحریم نام رکھنے کی گنجائش ہے، جب کہ پہلے معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا درست نہیں۔ اس لیے اس نام کے بجائے کوئی اور نام رکھ لیا جائے تو بہتر ہے۔ ==========================
حوالہ جات:
1- انَّکُمْ ُتدْعَوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِأَسْمَائِکُمْ وَاَسْمَائِ آبَائِکُمْ فَأَحْسِنُوْا أَسْمَائَکُمْ۔“
(سنن ابو داود :676/2)
ترجمہ: قیامت کے دن تم اپنے اور اپنے آباء کے ناموں کے سا تھ پکارے جاؤ گے۔ لہذا تم اچھے نام رکھا کرو۔

2- تشترط ”التحريمة“ وليست ركنا وعليه عامة المشايخ المحققين على الصحيح والتحريم جعل الشيء محرما والهاء لتحقيق الاسمية وسمي التكبير للافتتاح أو ما يقوم مقامه تحريمة لتحريمه الأشياء المباحة خارج الصلاة.
قوله: ”وسمي التكبير للإفتتاح“ ويضاف التكبير للإفتتاح لأن به إفتتاح الصلاة قوله:”لتحريمه الأشياء المباحة خارج الصلاة“ من أكل وشرب وكلام وإسناد التحريم إليه مجاز لأن المحرم حقيقة هو الله تعالى فالتحريم يثبت بها لا منها۔
(حاشیہ طحطاوی: 216)
3۔ تحريم: (اسم) مصدر حرَّمَ
التحريم: (مصطلحات)
جعل الشيء محرما ممنوعا ً. (فقهية)
( معجم المعانی الجامع)

4۔تحریم: حرام کرنا، ممانعت کرنا، عزت کرنا، حرمت کرنا۔
(فیروز اللغات)

واللہ اعلم بالصواب

20 ذوالحجہ 1444ھ
8 جولائی 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں