تعارف نورمحمد ریسرچ سینٹر

نورمحمد ریسرچ سینٹر

(مؤسس ومہتمم: مولانا مفتی عثمان نوی والا دامت برکاتہم العالیہ)

(معاونین:مفتی انس عبدالرحیم صاحب ،مفتی حارث محمود صاحب)

قیام کے اغراض ومقاصد

1۔ترویج دین :

نبی کریم ﷺآخری نبی ہیں۔امت مسلمہ آخری امت ہےاوراسلام محکم ،اٹل اور قیامت تک جاری وساری رہنےوالا،ایک ابدی قانون حیات ہے۔ یہ دین قیامت تک اسی وقت باقی رہے گاجب ہم اس کی ترویج کرتے رہیں گے۔اس کی اشاعت کے حصہ دار بنیں گےاورامر بالمعروف اور نہی عن المنکرکا فریضہ سرانجام دیتے رہیں گے۔

 امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کی مختلف شکلیں ہیں اور سبھی برحق ہیں:گھر گھر جاکر دین کی دعوت دینا، درس وتدریس کے حلقےقائم کرنا، خانقاہیں، مدارس، مساجد، تصنیف وتالیف، اسلامی ریاست کےماتحت جہاد؛ یہ سب امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کی شکلیں ہیں۔ان میں باہم کوئی تضاد نہیں۔ اس ادارے کے قیام کا پہلامقصد ترویج دین اور تبلیغ دین ہے۔

2۔میراث نبوت ﷺ کاحصول:

درس وتدریس اور علمی حلقے یہ امربالمعروف اورنہی عن المنکرکی  وہ شکل ہے جس کو میراث انبیاء کہاگیا۔ آپﷺکی وراثت نہ دینار ہے نہ درہم، بلکہ آپ ﷺکی وراثت علم ہے۔

وإنَّ العلماءَ ورثةُ الأنبياء، وإن الأنبياءَ لم يُورِّثُوا ديناراً ولا دِرْهماً، ورَّثُوا العِلْمَ، فمن أخَذَه أخَذَ بحظٍّ وافِرٍ( سنن أبي داود ت الأرنؤوط:5/ 485)

نبی کریم ﷺکی اس مقدس میراث کوحاصل کرنااور اس کوآئندہ نسلوں تک پہنچانا،یہ اس ادارے کے قیام کے مقاصد میں سے ہے۔

3۔وعیدوں سے حفاظت :

کتمان علم کی وعیدیں نہایت سخت ہیں۔جس شخص کو اللہ تعالی علم عطافرمائیں، اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ خود بھی اس پر عمل کرے اور دوسروں کو بھی اس سے فائدہ پہنچائے۔ یہی سلف صالحین کاطریقہ رہا ہے۔ ایک روایت میں نہایت سخت الفاظ آتے ہیں:

مجمع الزوائد ومنبع الفوائد (1/ 164)

عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ سَعْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: «خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ – صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – ذَاتَ يَوْمٍ فَأَثْنَى عَلَى طَوَائِفَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا، ثُمَّ قَالَ: ” مَا بَالُ أَقْوَامٍ لَا يُفَقِّهُونَ جِيرَانَهُمْ، وَلَا يُعَلِّمُونَهُمْ، وَلَا يَعِظُونَهُمْ، وَلَا يَأْمُرُونَهُمْ، وَلَا يَنْهَوْنَهُمْ. وَمَا بَالُ أَقْوَامٍ لَا يَتَعَلَّمُونَ مِنْ جِيرَانِهِمْ، وَلَا يَتَفَقَّهُونَ، وَلَا يَتَّعِظُونَ. وَاللَّهُ لَيُعَلِّمَنَّ قَوْمٌ جِيرَانَهُمْ، وَيُفَقِّهُونَهُمْ وَيَعِظُونَهُمْ، وَيَأْمُرُونَهُمْ، وَيَنْهَوْنَهُمْ، وَلْيَتَعَلَّمَنَّ قَوْمٌ مِنْ جِيرَانِهِمْ، وَيَتَفَقَّهُونَ، وَيَتَفَطَّنُونَ، أَوْ لَأُعَاجِلَنَّهُمُ الْعُقُوبَةَ

اس ادارے کے قیام کاایک مقصد یہ ہے کہ کتمان علم کی وعیدوں سے حفاظت ہوجائے اور اہل محلہ  (بلکہ دنیاآج کل ایک محلہ کی شکل اختیار کرگیا ہے تو ساری دنیاتک)  علم دین پہنچاکر اپنی وہ  ذمہ داری پوری کی جائے جو اللہ کے نبیﷺنےاہل علم کے ذمہ لگائی ہے۔

4۔ حفاظت دین:

کچھ علوم دینیہ ایسے ہیں جو نایاب ہوتے جارہے ہیں۔ان میں سے ایک مسائل مستورات (فقہ الحیض) کاعلم ہے، دوسرا میراث کاعلم !دوسری طرف مالی معاملات بھی بہت زیادہ توجہ کے متقاضی ہیں؛ الحمدللہ! ان تینوں علوم پر ادارے میں خصوصی توجہ دی جاتی ہے ۔ان فنون کومحفوظ رکھنے اور انہیں آگےمنتقل کرنے کے لیے  یہ ادارہ قائم ہواہے۔

5۔فکرِ رعیت:

ہمارے شاگرد، ہمارے متعلقین اور ماتحت ہمارے رعایاہوتے ہیں، ان کی فکر کرنا بھی ذمہ داریوں میں سے ہے۔ ہمارے پاس  درس نظامی اور دیگر کورسز کرنے والے طلبہ ہم سے خواہش رکھتے تھے کہ ہمارے پاس ہی وہ تخصص بھی کریں؛کیونکہ انہیں ہم سے زیادہ مناسبت ہوتی ہے۔ان کی اس دلی خواہش کی تکمیل کے لیےبھی  اس ادارے کی بنیاد رکھی گئی۔

6۔ اہل علم کوجدیدمہارتوں سے آراستہ کرنا:

اسی طرح بہت سے فضلائے کرام کی تمناہوتی ہے کہ دورحاضرمیں ضروری سمجھے جانے والے فنون مثلا: کمپیوٹر اورانگریزی  وغیرہ  بھی انہیں سکھائے جائیں، اس ادارے کے قیام کے اغراض ومقاصد میں یہ بھی شامل ہےکہ فضلائے کرام کو ان  جدید مہارتوں سے آرستہ کیاجائے۔

اساتذہ کرام

کسی بھی جامعہ کو اس کے اساتذہ سے پہچاناجاتا ہے۔الحمدللہ!ادارہ نورمحمدریسرچ سینٹر کے اساتذہ علم وعرفان کاسنگم اور روایت ودرایت کاحسین گل دستہ ہے۔اساتذہ کرام کامختصر تعارف پیش خدمت ہے:

1۔حضرت مفتی سعید احمدصاحب (تلمیذرشیدمولاناسیدیوسف بنوری، خلیفہ مجاز حضرت مولانایحیی مدنی،استاذالحدیث جامعہ معہدالخلیل الاسلامی،موسس ومہتمم جامعۃ السعید کراچی، امام وخطیب عالمگیرمسجد بہادر آباد کراچی،مفتی نورمحمد ریسرچ سینٹر)

2۔مولاناعثمان نوی والا(فاضل جامعہ دارالعلوم کراچی،مؤسس نورمحمدریسرچ سینٹر،استاذالحدیث مدرسہ بیت العلم گلشن اقبال کراچی،مصنف تالیفات کثیرہ)

3۔مفتی محمد انس عبدالرحیم (فاضل معہدالخلیل الاسلامی،سینئرمفتی جامعۃ السعید کراچی،  نائب مفتی نور محمد ریسرچ سینٹر، مدیر صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر، مصنف تالیفات کثیرہ)

4۔مفتی افنان صاحب(متخصص جامعہ دارالعلوم کراچی ،سینئرمفتی جامعۃ السعید کراچی، رفیق دارالافتاء نور محمد ریسرچ سینٹر ،شریعہ آفیسر،)

5۔مفتی حارث محمود(مدرس ورفیق دارالافتاء جامعۃ السعید کراچی،، رفیق دارالافتاء نور محمد ریسرچ سینٹر)

6۔مفتی عزیر بلوانی(فاضل دار العلوم آزادول، جنوبی افریقہ،، رفیق دارالافتاء نور محمد ریسرچ سینٹر ،متخصص جامعہ دارالعلوم کراچی،شریعہ کمپلائنس آفسر، پریمیر انشورنس لمیٹڈ،ہیڈ آف ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، الحمد شریعہ ایڈوائزری سروسز پرائیوٹ لمیٹڈ)

7۔مفتی عمر (متخصص جامعہ دارالعلوم کراچی، ، رفیق دارالافتاء نور محمد ریسرچ سینٹر ،شریعہ آفیسر،ماسٹرآف بزنس)

نصاب:

اسلام اور دنیاکاقیامت تک کا ساتھ ہے۔اس لیےاس کےنصاب تعلیم کو اس طرح استوار کیاگیا ہے کہ ایک طرف  عصرحاضر میں پیش آنے والےعمومی مسائل  کی مشق ہوتودوسری طرف  تجارت وصنعت سے تعلق رکھنے والے جدید مسائل میں بھی مہارت حاصل ہو۔ ہم دونوں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔سال اول میں عمومی مسائل پر اور سال دوم میں تجارتی مسائل پر زیادہ زور ہوتاہے۔عمومی مسائل میں مہارت کے لیےمستند عربی اوراردوفتاوی  جات کامطالعہ کروایاجاتا ہے؛جیسے فتاوی شامیہ،جواہر الفقہ ،فتاوی عثمانی وغیرہ ،جبکہ تجارتی وصنعتی مسائل میں مہارت پیداکرنے کےلیے مفتی تقی عثمانی صاحب کی کتب : فقہ البیوع، للبیوع والدیون ،بحوث فی قضایافقہیہ معاصرہ   اور اس کے ساتھ ساتھ المعاییر الشرعیہ شامل نصاب کی گئی ہیں۔

نتائج وفوائد

ان مقاصد،اساتذہ کرام اور نصاب تعلیم کی بدولت ان شاء اللہ یہاں سے ایسے علمااوررجال کارتیار ہوں گے جو دین کے تمام ضروری شعبہ جات میں معاون ثابت ہوں گے۔وہ اگر مدرس بنتے ہیں تو فقہ کی کتابیں بہترین طریقے سے پڑھاسکیں گے۔امام بنتے ہیں تو اپنے مقتدیوں کی ہر فیلڈ میں چاہےعبادات  ہوں  یانکاح وطلاق ہو  یامالی معاملات ؛سب میں بہتر راہ نمائی کرسکیں گے۔ کسی فیکٹری،کمپنی یاکسی بھی کاروبارکےلیے شرعی مشیر درکار ہوں تو یہ اس کے لیے نہایت موزوں انتخاب ثابت  ہوں گے۔ کسی  اسکول کالج کواپناسسٹم شریعت کےسانچے میں ڈھالناہے یاکسی  پبلشر کواپنی مطبوعات  کی تصحیح کروانی ہے یانصاب کی اصلاح کروانی ہے تو یہ اس کے لیے بہترکام کرسکیں گے۔یہ محب وطن ہوں گے اس لیے  فوج میں بھی امامت وخطابت  بآسانی بھرتی ہوسکیں گے۔

ہرادارہ بتدریج ترقی کرتا ہے ۔ان شاء اللہ!ہمارا یہ ادارہ بھی بتدریج ترقی کرے گا۔اس وقت یہ ہمارا پانچواں سال ہے۔اس دوران 40 سے زائد فضلائے کرام فیض یاب ہوچکے ہیں۔ادارے سے جاری ہونے والے فتاوی کی مجموعی تعداد 2800 ہے۔ جوآہستہ آہستہ نظرثانی کے بعد ویب سائٹ پر لگائے جائیں گے تاکہ امت مسلمہ اس سے فائدہ اٹھاسکے۔

مستقبل کے منصوبے

شعبۂ قرآن،تعلیم بالغان، دورۂ حدیث

ذرائع آمدنی:

نورمحمدرسیرچ سینٹر ایک مکمل  غیر سرکاری، دینی اور علمی ادارہ ہے۔ آمدنی کاحصول اس کےمقاصد میں شامل نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں