عورت کا جنازہ کی امامت کرنا

سوال:کیافرماتے ہیں  علمائے کرام مفتیان عظام کہ ایک علاقہ وہاں  پر کوئی نماز جنازہ نہیں پڑھاسکتا ان لوگوں نے گزشتہ دنوںایک  میت بغیرجنازہ دفنایا اور پھر سات دنوں کے بعد اس کے قبر پر کسی کو لاکر جنازہ پڑھایا

ایک عورت ہے  وہ کہتی ہے کہ  مجھے جنازہ پڑھانی آتی ہے  کیا یہ لوگ بوجہ مجبوری اس عورت سے جنازہ پڑھواسکتے ہیں ؟

کتنے دنوں تک قبر پر جنازہ پڑھا جاسکتا ہے ؟

ان دونوں سوالات کے جوابات کی اشد ضرورت ہے

شمیلا فاروقی

P I B کالونی

فتویٰ نمبر:223

الجواب حامد و مصليا 

 1 ) وہ عورت جنازہ پڑھا سکتی لیکن اس صورت میں عورتوں پر نماز جنازہ پڑھنا فرض ہے-

کیونکہ مردوں کی اقتداء عورت کے پیچھے درست نہیں-

اس خاتون کو نماز جنازہ آتی ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے محرم مردوں کو سکھائے-

 2 )میت کو دفنانے کے بعد جب تک میت کےبدن کا سالم ہونا یقینی ہو تب تک نمازے جنازہ پڑھ سکتے ہیں اور یہ بات موسم،زمین کی حالت اور میت کی حالت کی وجہ مختلف ہوتی ہے-

تواس کے لیے اس عرصہ کو متعین نہیں کرسکتے۔ حالات کا اندازہ لگا کر فیصلہ کیا جائے-

=========[1]=========

(سنن دار قطنی: 279/1 سندہ حسن)

حدثنا أحمد بن العباس البغوی: ثنا عمر بن شبہ: (ثنا) أبو أحمد الزبیری: نا الولید بن جمیع عن أمہ عن أم ورقۃ أن رسول اللہ ﷺ أذن لھا أن یؤذن لھا و یقام و تؤم نساء ھا’’

================

(فتاوی شامی:545/1:)

’’وقولہ ولوفی التراویح افادان الکراھۃ فی کل تشرع فیہ جماعۃ الرجال‘‘

================

(فتاوي شامي:577/1)

ولا يصح اقتداء رجل بامرأة )قوله ولا يصح اقتداء الخ( المراد بالمرأة الأنثي الشامل للبالغة وغيرها

اقول:الحاصل ان كلا من الامام والمقتدي اما ذكر اؤ انثي اؤ خنثي ، وكل منهما اما بالغ اؤ غيره فالذكر اما بالغ تصح امامته للكل ولا يصح اقتداؤه الا بمثله، والانثي البالغة تصح امامتها للانثي مطلقا فقط مع الكراهة…..واما غير البالغ، فإن كان ذكرا تصح امامته لمثله من ذكر و انثي و خنثي، ويصح اقتداؤه بالذكر مطل

==========[2] ========

(ردالمحتار:باب صلٰوۃ الجنائز:224/2)

لانہ یختلف باختلاف الاوقات حراً وبرداً والمیت سمناً وھزالاوالامکنۃ بحر، وفی الحلیۃ نص الاصحاب علی انہ لایصلی علیہ مع الشک فی ذلک ذکرہ فی المفید والمزید وجوامع الفقہ وعامۃ الکتب، وعللہ فی المحیط بوقوع الشک فی الجواز اھ وتمامہ فیہا اھ ملخصین –

================

فقط والله اعلم بالصواب

عائشه وقار ابراهيم

دارالافتاء صفہ آن لائن کورسز

نرسري كراتشي

۱۹ ربیع الاول ۱۴۳۸

۱۹دسمبر۲۰۱۶

اپنا تبصرہ بھیجیں