مساجد کی بے حرمتی

(٣١) عَنِ الْحَسَنِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِؐ یَاتِیْ عَلَی النَّاسِ زَمَاٌن یَکُوْنُ حَدِیْثُھُمْ فِی مَسَاجِدھِمْ فِی اَمْرِ دُنْیَاھُمْ فَلَا تُجَالِسُوْھُمْ فَلَیْسَ لِلّٰہِ فِیْھِمْ حَاجَۃٌ۔ (مشکوٰۃ ج١،ص٧١)

ترجمہ: حضرت حسن بصریؒ مرسلا روایت کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ وہ مسجدوں میں دنیا کی باتیں کیا کریں گے ایسے لوگوں کے پاس نہ بیٹھنا کیونکہ اللہ جل شانہ کو ان کی کوئی ضرورت نہیں۔

فائدہ: آج مساجد میں دنیوی گفتگو اور مشاغل عام ہیں، موبائیل کی گھنٹیوں کی آوازیں اور ان کا استعمال بلا جھجک مساجد میں ہو رہا ہے اور تو اور حرمین شریفین میں بھی یہ سب کچھ ہونے لگا ہے ۔(اللھم احفظنا منہ) سچ فرمایا جناب رسول اللہ ﷺنے ”وارتفعت الاصوات فی المساجد” (مسجدوں میں آوازیں بلند ہونے لگیں گی)

اپنا تبصرہ بھیجیں