بيڈ روم میں دیوار پر قرآنی آیات یا اسمائے حسنی کے تصاویر یا تغرے(portrait) لگانا

سوال : کیا بیڈ روم کی دیوار پر کوئی آیت یا کوئی ” اللہ” کے نام والی سجاوٹ لگا سکتے ہیں کوئی گناہ تو نہیں؟
الجواب باسم ملھم الصواب
بیڈ روم میں قرآنی آیات اور اللہ تعالی کے نام دیواروں پر لگانا جائز ہے اور اس کمرے میں کپڑے تبدیل کرنا اوراپنی ذوجہ سے جماع کرنا بھی درست ہے،لیکن بہتر و اولی یہ ہےکہ جماع کے وقت ان چیزوں پر پردہ ڈال دیا جائے۔
================
حوالہ جات :
1. لا بأس بالجماع في بيت فيه مصحف للبلوى.(الدرالمختار و حاشيه ابن عابدين:865/4257 )
2. قيده في القنية بكونه مستورًا، وإن حمل ما فيها على الأولوية زال التنافي ط”. (فتاوی شامی423/6 )
3- سوال(۵۵)جس کمرے میں چند قطعات چسپاں ہیں جن میں آیت کریمہ و۔۔۔۔۔اس کمرے میں اپنی منکوحہ سے ہم بستر ہو سکتا ہے۔۔۔؟
الجواب: حاصل یہ ہے کہ جس کوٹھری میں قرآن شریف ہےاس میں اپنی ذوجہ سے جماع درست ہے۔لیکن بہتر و اولی یہ ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ان پر کپڑا ڈال دیا جائے۔(فتاوی دارالعلوم دیوبند جلد۔14.ص- 260)
واللہ اعلم بالصواب۔
14 ربيع الثاني 1444
10 نومبر 2022

اپنا تبصرہ بھیجیں