سورۃا لانعام میں ذکر کردہ آخرت کے دلائل

دلائل آخرت
سورۃ الانعام میں معاد یعنی آخرت اور وقوع قیامت کے پانچ دلائل بیان ہوئے ہیں:
1۔اﷲ جل شانہ نے ہر چیز کو جوڑے جوڑے پیدا فرمایا ہے۔ آسمان کی جوڑی زمین، اندھیرے کی جوڑی روشنی ، زندگی کی جوڑی موت، مرد کی جوڑی عورت، وجود کی جوڑی عدم، اسلام کی جوڑی کفر، جاندار کی جوڑی بے جان، آزادی کی جوڑی غلامی، عروج کی جوڑی زوال، دن کی جوڑی رات، غرض یہ کہ جب ہر چیز جوڑے دار پیدا کی گئی ہے تو اس دنیا کی بھی ایک جوڑی ہے اور وہ آخرت! (دیکھیے آیت نمبر 1 ، 29، 95، 143)
2۔انبیاء و رسل کی دعوت اور ان کے دعوائے قیامت کو جن جن قوموں نے نہیں مانا وہ دنیا میں ہی ہلاکت اور عذاب کا شکار ہوئیں۔ نبیوں کی دعوت کا اہم جزو قیامت سے ڈرانا اور اس کے وقوع کی خبر دینا ہے۔ قوموں پر عذاب اس عقیدے سے انکار کی وجہ سے آئے۔ یہ اس کی دلیل ہے کہ وقوع قیامت برحق ہے۔ ولقد استھزی برسل من قبلک الخ (مزید دیکھے : آیت نمبر ۶، ۴۴، ۴۵)
3۔آسمان و زمین اور کوئی بھی مخلوق اس دنیا میں موجود نہ تھی۔ اﷲ تعالیٰ ان کو عدم سے وجود میں لائے۔ اس کے بعد سے اب تک تخلیق کا سلسلہ رواں دواں ہے۔ اﷲ تعالیٰ غلہ اناج اور پھلوں کو عدم سے وجود میں لاتے ہیں۔ ایک بے جان انڈے سے زندہ چوزے کو اور زندہ مرغی سے بے جان انڈے کو پیدا فرماتے ہیں۔ ایک دن کے ختم ہونے کے بعد اگلے دن دوبارہ صبح پیدا فرماتے ہیں۔ اﷲ رب العزت جب ان سب مخلوقات کو عدم سے وجود میں لا سکتے ہیں تو انسان کے مرنے کے بعد اسے دوبارہ زندہ کیوں نہیں کرسکتے؟ (دیکھیے: آیت ۱، ۲، ۹۵،۹۹)
4۔اس دنیا میں نہ نیکی کرنے والے کو اس کی نیکی کا پورا پورا بدلہ ملتا ہے نہ گناہ گار کو اس کے گناہ کی پوری پوری سزا۔ اس پر انسانی ضمیر اور فطرت آواز اٹھاتی ہے کہ کوئی ایسا سلسلہ ضرور ہونا چاہیے جس سے نیکو کار کو اس کی نیکیوں کا پورا پورا بدلہ ملے اور گناہ گار کو اس کے گناہوں کا انجام بد بھگتنا پڑے۔ انسانی ضمیر کی اسی آواز کا جواب ’’عقیدۂ آخرت‘‘ ہے۔
5۔عقل مند انسان ہمیشہ احتیاط پر عمل کرتا ہے۔ وہ اہم امور کے لیے ایسی پیش بندی اور پلاننگ کرتا ہے جس میں خطرات کم سے کم ہوں۔ قیامت کا انکار کرنے والے ذرا سوچیں کہ اگر ان کی سوچ اور آئیڈیا کے برخلاف قیامت کا وقوع ہوگیا تو یہ ان کے مستقبل کی زندگی کے لیے کس قدر بھیانک خطرہ ہوگا یقینا یہ بڑے خطرے کا الارم ہے۔ اس لیے احتیاط اور پیش بندی کا تقاضہ یہ ہے کہ عقیدۂ آخرت پر ایمان لے آئیں ورنہ کہیں انجام برا نہ ہو۔
( ازگلدستہ قرآن )

اپنا تبصرہ بھیجیں