سورۃ التوبہ میں ذکر کردہ واقعات

1۔غزوہ حنین کی منظر کشی کی گئی ہے کہ مسلمانوں کی نظر اللہ کے بجائے اسباب پر اٹھنے لگی تھیں اس لیے اللہ تعالی نے وسائل کی کثرت کے باوجود ہزیمت کا مزا چکھایا۔( لَقَدْ نَصَرَكُمُ اللَّهُ فِي مَوَاطِنَ كَثِيرَةٍ وَيَوْمَ حُنَيْنٍ إِذْ أَعْجَبَتْكُمْ كَثْرَتُكُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنْكُمْ شَيْئًا )( التوبة: 25)
2۔نسی کی رسم دوطرح سے تھی:ایک محرم کو صفر قراردینا دوسرا ہر تین سال بعد ایک ماہ نسی کا بڑھادینا تاکہ حج ہمیشہ گرمیوں میں آئے۔( إِنَّمَا النَّسِيءُ زِيَادَةٌ فِي الْكُفْرِ) (التوبة: 37)
3۔غارثور کے واقعے کی طرف اشارہ کہ اللہ تعالی نے وہاں بھی اپنے نبی اور حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی حفاظت کی ، اللہ تعالی ہردور میں اپنے دین کی حفاظت فرمائیں گے۔( إِلَّا تَنْصُرُوهُ فَقَدْ نَصَرَهُ اللَّهُ إِذْ أَخْرَجَهُ الَّذِينَ كَفَرُوا ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي الْغَارِ إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ لَا تَحْزَنْ إِنَّ اللَّهَ مَعَنَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ سَكِينَتَهُ عَلَيْهِ وَأَيَّدَهُ بِجُنُودٍ لَمْ تَرَوْهَا) ( التوبة: 40)
4۔جدبن قیس کا جھوٹ کہ رومی عورتیں مجھے فتنے میں ڈال دیں گی۔ (وَمِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ ائْذَنْ لِي وَلَا تَفْتِنِّي أَلَا فِي الْفِتْنَةِ سَقَطُوا) (التوبة: 49)
5۔بارہ منافقین نے آپ ﷺ کو گھات لگاکر قتل کرنے کامنصوبہ بنایاجواللہ تعالی کے فضل وکرم سےناکام ہوا۔ (وَهَمُّوا بِمَا لَمْ يَنَالُوا) ( التوبة: 74)
6۔ثعلبہ کا واقعہ کہ اللہ نے مال دیا تو خوب صدقہ کروں گاپھر جب اللہ تعالی نے اللہ کے نبی ﷺ کی دعا کی برکت سے اسے مال دار کردیا تو زکوۃ کوٹیکس کہنے لگا۔ وَمِنْهُمْ مَنْ عَاهَدَ اللَّهَ لَئِنْ آتَانَا مِنْ فَضْلِهِ ( التوبة: 75)
7۔رئیس المنافقین کا جنازہ پڑھا اور قمیص دی۔اس پر تنبیہ فرمائی گئی۔( وَلَا تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ مَاتَ أَبَدًا وَلَا تَقُمْ عَلَى قَبْرِهِ ) ( التوبة: 84)
8۔مسجد ضرار کا قصہ، ابوعامر راہب اسلام دشمن سرگرمیوں کا بانی۔( وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مَسْجِدًا ضِرَارًا
9۔ابوطالب کی وفات کے بعد ان کے لیے دعائے مغفرت کرنا۔( مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَنْ يَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ كَانُوا أُولِي قُرْبَى ) ( التوبة: 113)

اپنا تبصرہ بھیجیں