بحق فلاں کہ کر وسیلہ پکڑنے کا حکم

فتویٰ نمبر:1074 سوال: محترم جناب مفتیان کرام! احناف کی مذکورہ آٹھ کتابوں میں مختلف الفاظ کے ساتھ یہ عبارت منقول ہے۔ جس سے وسیلے کی حرمت وکراہت ثابت ہوتی ہے۔ يُكْرَهُ أَنْ يَقُولَ فِي دُعَائِهِ بِحَقِّ فُلَانٍ، وَكَذَا بِحَقِّ أَنْبِيَائِك، وَأَوْلِيَائِك أَوْ بِحَقِّ رُسُلِك أَوْ بِحَقِّ الْبَيْتِ أَوْ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ؛ لِأَنَّهُ لَا حَقَّ لِلْخَلْقِ عَلَى مزید پڑھیں

ولی کے واسطے سے دعا مانگنا

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۱۹﴾ سوال:-  کیا کسی ولی یا نیک شخص کے واسطے سے دعاء مانگ سکتے ہیں؟ جواب:- جی ہاں!کبھی کبھارکسی ولی یا نیک شخص کے واسطے سے دعا مانگ سکتے ہیں،لیکن اس کا معمول بنانانبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین سے منقول نہیں ۔نیز وسیلے مزید پڑھیں

اگر کنایاتِ طلاق ہلکی سی نوک توک میں بولے جائے تو کیا طلاق واقع ہو جاتی ہے؟

فتویٰ نمبر:2036 سوال: محترم جناب مفتیان کرام!  السلام علیکم! مجھے یہ پوچھنا تھا کہ اگر بیوی شوہر سے پوچھے کہ کیا آپ کا مجھ سے کوئی واسطہ نہیں ہے؟ اور شوہر جواب میں ایسے ہی کہہ دے کہ ” نہیں “۔توکیااس طرح کہنےسےنکاح پرفرق پڑے گا؟ تنقیح: شوہر کی نیت کیا تھی ؟ اگر طلاق کے مزید پڑھیں