عورت کا طواف زیارت سے پہلے حیض کا آنا اور ختم نہ ہونا

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۴۶﴾

سوال:–        اگر کسی عورت کو طواف زیارت کرنے سے پہلے حیض آجائے اور واپسی سے پہلے وہ پاک نہ ہو تو وہ کیا کرے؟

بنت نذیر احمد 

واں بھچراں

جواب :-       واضح رہے کہ طواف زیارت حج کے فرائض میں سے  ہے ،جس  کی ادائیگی ضروری ہے،اس کے بغیر عورت اپنے شوہر کے  لیے حلال نہیں ہوتی ،اس لیے  ایسی  صورت میں اولاً فلائٹ  مؤخر کراکر  پاکی کی حالت میں طواف زیارت کرنے کی پوری کوشش کی جائے ۔اگر کوشش کے باوجود یہ ممکن نہ ہو سکے توپھر بعض ائمہ کے قول کے مطابق  حیض کی حالت میں ہی  اگر عورت طواف زیارت  کر لے گی تو  فرض ادا ہوجائے گا اور عورت کا احرام کھل جائے گا ۔تاہم اس کے ذمہ ایک اونٹ یا گائے کی قربانی حرم کے اندر لازم ہوگی ، جس کا گوشت غریبوں میں  صدقہ کیا جائے گا۔

(البحرالرائق:8/3)

“ای یجب بدنۃ لوطاف الرکن جنباً کذا روی عن ابن عباس ولان الجنابۃ اغلظ فینوب جبر نقصانھا فی البدنۃ اظھار اً لتفاوت بینھا والحیض والنفاس کالجنابۃ”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فقط والله تعالیٰ اعلم

 صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

اپنا تبصرہ بھیجیں