رضاعی چچا کے محرم ہونے کا حکم

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! السلام علیکم و رحمة الله وبركا ته!کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا رضاعی باپ کا ماں شریک بھائی محرم ہو گا ؟

الجواب باسم ملهم الصواب
وعلیکم السلام و رحمة الله!
واضح رہے کہ رضاعی رشتوں کے بارے میں اصول یہ ہے کہ ہر وہ رشتہ جو ولادت کی بنا پر محرم ہوتا ہے وہ رضاعت کی وجہ سے بھی محرم ہوتا ہے۔لہذا اگر کسی لڑکی نے کسی عورت کا دودھ پیا ہے تو اس عورت کا شوہر اس لڑکی کا رضاعی باپ ہو گا اور رضاعی باپ کا ماں شریک بھائی رضاعی چچا ہو گا،حقیقی چچا چونکہ محرم ہوتا تو رضاعی چچا بھی محرم ہو گا۔
==================
حوالہ جات

1۔ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال : یحرم من الرضاعۃ ما یحرم من الولادۃ ۔“
(سنن ابی داؤد،کتاب النکاح ، باب ما یحرم من الرضاعۃ ،ج:1 ،ص:280)

و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: 4 جمادی الثانی 1444ھ
عیسوی تاریخ: 28 دسمبر 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں