مسنون کفن سے زائد کپڑوں کا حکم

مسنون کفن سے زائد کپڑوں کا حکم بعض کپڑے لوگوں نے کفن کے ساتھ ضروری سمجھ رکھے ہیں حالانکہ وہ مسنون نہیں اور میت کے ترکہ سے ان کا خریدنا جائز نہیں، وہ یہ ہیں: 1-جائے نماز۔ 2-پٹکا، یہ مردہ کو قبر میں اتارنے کے لیے ہوتا ہے۔ 3- بچھونا، یہ چارپائی پر بچھانے کے مزید پڑھیں

قبرمیں عہد نامہ رکھنا اور کفن پر کچھ لکھنا

قبرمیں عہد نامہ رکھنا اور کفن پر کچھ لکھنا کفن میں یا قبر کے اندر عہد نامہ یا اپنے پیر کا شجرہ یا اور کوئی دعا رکھنا درست نہیں۔ اسی طرح کفن پر یاسینہ پر کافور سے یا روشنائی سے کلمہ وغیرہ کوئی دعا لکھنا بھی درست نہیں۔

نا مکمل یا بوسیدہ میت کا کفن

نا مکمل یا بوسیدہ میت کا کفن اگر انسان کا کوئی عضو یا آدھا جسم بغیر سر کے پایا جائے تو اس کو بھی کسی کپڑے میں لپیٹ دینا کافی ہے، البتہ اگر آدھے جسم کے ساتھ سر بھی ہو یاجسم کا آدھے سے زیادہ حصہ ہو اگر چہ سر نہ ہو تو ان دونوں مزید پڑھیں

نابالغ،مردہ اور ناتمام بچوں کا غسل وکفن

نابالغ،مردہ اور ناتمام بچوں کا غسل وکفن اگر کوئی نابالغ لڑکا مرجائے اور کسی وجہ سے عورتوں کو نہلانا اور کفنانا پڑے تو مذکورہ ترتیب سے نہلادیں اور کفنانے کا بھی وہی طریقہ ہے جو اوپر معلوم ہوا، صرف اتنا فرق ہے کہ عورت کا کفن پانچ کپڑے ہیں اور مرد کا تین کپڑے: ایک مزید پڑھیں

میت کو کفن دینے کا بیان قسط 1

میت کو کفن دینے کا بیان قسط1 مسنون کفن [ مرد کوتین کپڑوں میں کفنانا سنت ہے۔ کرتہ، ازار اور چادر،( اسے لفافہ بھی کہتے ہیں)۔ اور عورت کو پانچ کپڑوں میں کفنانا سنت ہے، کرتہ، ازار، اوڑھنی، چادر، سینہ بند۔ ازار سر سے پاؤں تک ہونا چاہیے، چادر اس سے ایک ہاتھ بڑی ہو، مزید پڑھیں

میت کو غسل دینے کے لیے پانی موجود نہ ہو

میت کو غسل دینے کے لیے پانی موجود نہ ہو اگر کبھی ایسی صورت پیش آجائے کہ میت کو غسل دینے کے لیے پانی موجود نہ ہو اور باجود تلاش کے پانی نہ مل سکے تو میت کو تیمم کرالیا جائے ،البتہ تیمم کرانے کے بعد کہیں سے پانی مل جائے تو غسل بھی دے مزید پڑھیں

مسلمان کا کوئی کافر رشتہ دار مرجائے

مسلمان کا کوئی کافر رشتہ دار مرجائے اگر کسی مسلمان کا کوئی عزیز کافر ہو اور وہ مر جائے تو اس کی لاش اس کے ہم مذہب کو دے دی جائے۔ اگر اس کا کوئی ہم مذہب نہ ہو یا ہو مگر لینا قبول نہ کرے تو بدرجہ مجبوری وہ مسلمان اس کافر کو غسل مزید پڑھیں

میت کا مذہب معلوم نہ ہو

میت کا مذہب معلوم نہ ہو اگر کوئی میت کہیں دیکھی جائے اور کسی علامت سے یہ معلوم نہ ہو کہ یہ مسلمان تھا یا کافر، تو اگریہ واقعہ دارالاسلام میں ہواہو تو اس کو غسل دیا جائے گا اور نماز بھی پڑھی جائے گی۔

مخلوط لاشوں کا حکم

مخلوط لاشوں کا حکم اگر مسلمانوں کی لاشیں کافروں کی لاشوں میں مل جائیں اور کوئی تمیز باقی نہ رہے تو ان سب کو غسل دیا جائے گا اور اگر امتیازباقی ہو تو مسلمانوں کی لاشیں علیحدہ کرلی جائیں اور صرف انہی کو غسل دیا جائے، کافروں کی لاشوں کو غسل نہ دیا جائے۔

نامکمل لاش کا حکم

نامکمل لاش کا حکم اگر کسی کا صرف سر کہیں سے ملا تو اس کو غسل نہیں دیا جائے گا، بلکہ یوں ہی دفن کردیا جائے گا۔ اگر کسی کا آدھے سے زیادہ جسم ملے تو اس کو غسل دینا ضروری ہے، چاہے سر کے ساتھ ملے یا بغیر سر کے، اگر آدھے سے زیادہ مزید پڑھیں