سودی مسائل

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:62 سود مسائل السلام علیکم  درج ذیل  مسائل کا  شرعی حل مطلوب ہے ۔ غیرا سلامی بینک سے حاصل ہونے  والے سودرفاہی کاموں میں صرف کیا جاسکتا ہے یا نہیں ؟ زید خود مستحق زکوۃ ہے تو کیا زیدخود کے اکاؤنٹ سے حاصل شدہ  سود کواپنے  استعمال میں لاسکتا ہے؟یا دوسرے فقراء مزید پڑھیں

پرائز بانڈ کے جواز کے دلائل اور ان کا تجزیہ

پرائز بانڈ کے بارے میں بریلوی مکتبہ فکر کے علماء کا فتوی *جواز* کا ہے وہ اس پر ملنے والی اضافی رقم کو انعام کہتے ہیں اس کو وہ سود نہیں مانتے ہیں. گروپ پر آئے ہوئے سوال کا مختصر تجزیہ فی الوقت ارسال خدمت ہے. پرائز بانڈ کے جواز کے بارے میں ان علماء مزید پڑھیں

پرائز بانڈز سے ملنے والی رقم کا حکم

فتویٰ نمبر:627 کیا پرائز بانڈز کی انعامی رقم رشوت میں استعمال کرسکتے ہیں؟ الجواب حامدة و مصلية جی نہیں،چونکہ پرائز بانڈز حکومت پر قرض ہوتے ہیں اور ان سے ملنے والا مشروط نفع سود اور سود کا استعمال مطلقا حرام ہے.پھر چاہے کسی جائز کام کے لئے ہو یا ناجائز اور حرام مثلا:رشوت وغیرہ کے مزید پڑھیں

بینک کے لیے سافٹ وئیر بنانے کا حکم

فتویٰ نمبر:462 کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین ایسی کمپنیوں میں جو بینک وغیر ہ کے لئے سافٹ ویر بناتی ہیں،یا وہ کمپنیاں جو ان کے لئے معاونت کا کام کرتی ہیں اور اس کے مالیاتی کاروبار سے دور رہتی ہیں،یا ان مرووجہ ما لیاتی اداروں، بنکوں اور شیئر مارکیٹ کے بروکرز (دلالوں) مزید پڑھیں

 دارالحرب اور سودی معاملات

فتویٰ نمبر:626 کیا   فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام ذیل کے  مسئلے میں کہ  ہمارے ملک میں ایک جماعت کے مفتی  صاحب نے فتویٰ دیاہے کہ دارالحرب  میں مسلمانوں کا کفار سے  سودی معاملات وعقود فاسد وغیری کرنا مباح اور جائز ہے ۔ اور دوسری جماعت کے مفتی صاحب فتویٰ  دیتے ہیں کہ دارالحرب  ہو  مزید پڑھیں

تکافل اور انشورنس میں فرق

فتویٰ نمبر:463 سوال: تکافل اور انشورنس میں کیا فرق ہے؟ (محمد یاسر حبیب)  جواب:  ایک معاشرے کے افراد عام طور پر ایک دوسرے سے دو قسم کے معاملات کرتے ہیں۔ کاروباری معاملات جس میں خوب دیکھ بھال کر اور بھاؤ تاؤ کر کے لین دین کیا جاتا ہے۔ ایک دعوت و اکرام کے معاملات جن میں مزید پڑھیں