صابن ملےہوئے پانی سے وضو کا حکم

سوال: صابن  ملے ہوئے  پانی سے  وضو جائز ہے  جب  صابن  اس میں حلول  کر جائے ؟ فتویٰ نمبر:69 جواب : پانی  کے اندر  پاک چیز گرجانے کی وجہ سے پانی  پاک ہی  رہتا ہے۔ صابن  گرجانے  کی وجہ سے  پانی  پاک رہے گا۔ اور  وضو کرنا جائز ہوگا،لیکن  اگر صابن اتنا زیادہ  مل جائے  کہ مزید پڑھیں

پہاڑی بکرے کی قربانی کا حکم

سوال:  پہاڑی بکرے   کی قربانی  جائز ہے یا نہیں ؟ فتویٰ نمبر:71 جواب : پہاڑی  بکری  کی قربانی  جائز ہے ۔ ( بہشتی زیور  :3/240) اگر جنگل  سے ہے  تو جائز نہیں۔

تعارف سورۃ الضحی

نبوت کے بعد شروع شروع میں کچھ دن ایسے گزرے جس میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی وحی نہیں آئی اس پرابولہب کی بیوی نے طعنہ دیا کہ تمہارے پروردگار نے ناراض ہوکر تمہیں چھوڑدیا ہے ،اس پر یہ سورت نازل ہوئی تھی،ضحی عربی میں دن چڑھنے کے وقت جو روشنی مزید پڑھیں

تعارف سورۃ اللَّيل

اس سورت کا موضوع انسانوں کے مختلف قسم کے اعمال او رجدوجہد ہے، جب اعمال او ر جہد وسعی کا رخ مختلف ہے تو ا س کے نتائج بھی مختلف برآمد ہوتے ہیں،اس کی ابتدائی آیات میں تین قسمیں کھاکر فرمایاگیا ہے کہ اے انسانو! تمہاری سعی مختلف ہے کوئی متقی ہے اور کوئی شقی مزید پڑھیں

تعارف سورۃ الشمس

اس سورت کا اصل مقصود نیکیوں کی ترغیب او رمعاصی سے بچاؤ اور تحذیر ہے،اس سورت کی ابتداء میں تکوینی مخلوقات میں سے سات ایسی چیزوں کی قسم کھائی ہے جو سب کی سب اللہ کی قدرت اور وحدانیت کے آثار ہیں،یعنی سورج ،چاند،دن،رات،آسمان،زمین او رنفس انسانی،ان چیزوں کی قسم کھاکر فرمایاہے کہ اگر انسان مزید پڑھیں

تعارف سورۃ البلد

اس سورت کا موضوع انسان کی سعادت اور شقاوت ہے،سورت کی ابتداء میں اللہ نے تین قسمیں کھاکر فرمایا ہے کہ ہم نے انسان کو بڑی مشقت میں پیدا کیا ہے یعنی اس کی زندگی محنت ومشقت اور جفا کشی سے عبارت ہے کبھی فقر وفاقہ کبھی بیماری اور دکھ،کبھی حوادث اور آلام پھر بڑھاپا مزید پڑھیں

تعارف سورۃ الفجر

اس سورت کی ابتداء میں چار قسمیں کھائی گئیں ہیں کہ کفار پر اللہ کا عذاب واقع ہوکر رہےگا ،اس کے بعد سورۂ فجر میں تین مضامین نمایاں طور پر مذکور ہیں۔ (۱)قوم عاد ،ثمود اور فرعون جیسے متکبروں اور فسادیوں کے قصے اجمالی طور پر ذکر کئے گئے ہیں جو اپنی سرکشی اور جرائم مزید پڑھیں

تعارف سورۃ الغاشیۃ

قیامت کے ناموں میں سے ایک نام غاشیہ بھی ہے یعنی چھپالینے والی،قیامت کو غاشیہ اس لئے کہاجاتا ہے؛ کیونکہ اس کی ہولناکیاں ساری مخلوق کو ڈھانپ لیں گی،یہ سورت بتاتی ہے کہ قیامت کے دن کچھ چہرے ذلیل ہوں گے،انہوں نے بڑی محنت کی ہوگی جس کی وجہ سے تھکےتھکے محسوس ہوں گے،علماء کہتے مزید پڑھیں