اہل علم کے لیے ہدایات

1۔فضول سوال نہیں کرنا چاہیے۔ 2۔اگر کسی صاحب ِعلم سے غیر ضروری سوال کیا جائےتو مصلحت سمجھتے ہوئےاس کو چاہیے کہ وہ سائل کوایسا جواب دے جس میں اس کا فائدہ ہو۔ {يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَهِلَّةِ قُلْ هِيَ مَوَاقِيتُ لِلنَّاسِ وَالْحَجِّ} [البقرة: 189] 3۔ہر کام کو اس کے مہذب طریقے سے کرنا چاہیے۔علم یا کوئی فن مزید پڑھیں

سورۃ البقرہ میں توحید باری تعالیٰ ورسالت کا ذکر

توحید باری تعالی: والھکم الہ واحد لا الہ الا ھوالرحمن الرحیم ،اس آیت کی فضیلت یہ وارد ہوئی ہے کہ اس میں اسم اعظم کا کچھ حصہ موجود ہے۔ یہ آیت اور اس کے بعد کی آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ ہی عبادت کے لائق ہیں، اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔ اللہ مزید پڑھیں

عقائد

وجود باری تعالی : ایک یورپین تحقیق کے مطابق کالج میں پڑھنے والے 34 فیصد طلبہ منکر خدا ہوجاتے ہیں ۔وجہ یہ ہے کہ طلبہ کو قدرت کے قوانین تو بتائے جاتے ہیں لیکن ان قوانین کو ہی خالق قرار دے دیاجاتا ہے ،ان قوانین کے خالق سے جان بوجھ کر مذہب سےچھڑانے کے لیےغفلت مزید پڑھیں

پارہ سیقول

دوسرے پارہ کےشروع میں سمت قبلہ کےاحکام بیان کیے گئے ہیں اس کےبعدمسلمانوں کی انفرادی اوراجتماعی زندگی کی تنظیم کے لیے بہت سے احکام بیان فرمائے گئے ہیں جن میں عبادت سےلےکر معاشرت ،خاندانی امور اور حکمرانی سے متعلق بہت سے مسائل داخل ہیں۔گویا اس پارے میں احکام کی ایک طویل فہرست موجود ہے، چندواقعات مزید پڑھیں

پتھر بھی شعور رکھتے ہیں

(سورۃا لبقرۃ آیت نمبر 74) اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ پتھر بھی شعور رکھتے ہیں۔جدید سائنس بھی اس سے متفق نظر آتی ہے۔ثُمَّ قَسَتْ قُلُوبُكُمْ مِنْ بَعْدِ ذَلِكَ فَهِيَ كَالْحِجَارَةِ أَوْ أَشَدُّ قَسْوَةً وَإِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْأَنْهَارُ وَإِنَّ مِنْهَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخْرُجُ مِنْهُ الْمَاءُ وَإِنَّ مِنْهَا لَمَا يَهْبِطُ مِنْ خَشْيَةِ مزید پڑھیں

انسان کا ارتقاء

انسان کی اصل انسان ہی ہے۔ بندر، یا اور کوئی مخلوق نہیں۔ارتقاء انسان کے افکارمیں ہواہے،خود حیات میں نہیں۔{وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً قَالُوا أَتَجْعَلُ فِيهَا مَنْ يُفْسِدُ فِيهَا وَيَسْفِكُ الدِّمَاءَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِكَ وَنُقَدِّسُ لَكَ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُونَ } [البقرة: 30]

سورۃ البقرۃ میں سائنسی انکشافات

کائنات کی تخلیق: کائنات خود سے نہیں ہے، بلکہ اس کا ایک خالق ہے،جس نے چھ دنوں میں اس کائنات اور اس کےتمام تر قوانین کی تخلیق کی ہے۔ چھ دن سے اِس جہاں کے نہیں ،بلکہ اللہ تعالی کے ہاں کے چھ دن مراد ہیں۔ تخلیق کائنات کے بعد وہ عرش پر مستوی ہےاور مزید پڑھیں

سورۃ البقرۃ میں قصص وواقعات

1۔آدم و ابلیس کامشہور واقعہ(آیت 31 تا 39) 2۔ غرق فرعون کاتذکرہ (آیت 49 تا50) 3۔حضرت موسی علیہ السلام کوہ طور پر اعتکاف کے لیے تشریف لے گئے توپیچھے بنی اسرائیل سامری جادوگر کے ورغلانے سےبچھڑے کی پوجا میں مبتلا ہوگئے۔ (آیت 51 تا54) 4۔بنی اسرائیل نے تورات کو ماننے سے انکار کردیا اور کہا مزید پڑھیں

احکام ومسائل

سورۃ البقرۃ • ختم نبوت کاعقیدہ ایمان کاحصہ ہے۔{وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ} [البقرة: 4] • صحابۂ کرام سچے پکے مؤمن تھے۔ صحابۂ کرام کے ایمان کا دفاع کرنااللہ تعالی سے ثابت ہے۔{وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ آمِنُوا كَمَا آمَنَ النَّاسُ قَالُوا أَنُؤْمِنُ كَمَا آمَنَ السُّفَهَاءُ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَاءُ وَلَكِنْ لَا يَعْلَمُونَ} مزید پڑھیں

ملت ابراہیمی

پہلے پارہ کے تقریباً آخر میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کا تذکرہ ہے ،اس لیے کہ انہیں نہ صرف یہودی اور عیسائی ہی نہیں،عرب کے بت پرست بھی اپنا پیشوا مانتے تھے ،ان سب کو یاد دلایاگیا کہ وہ خالص توحید کے قائل تھے اورانہوں نے کبھی کسی قسم کی شرک کو گوارہ نہیں کیا، مزید پڑھیں